ناف کا اترنا یا چڑھنا! حقیقت یا فسانہ!اپنی ناف چیک کرلیجئے!
ناف ایک ایسا موضوع ہے جو قدیم دھیانی گیانیوں سے لیکر جدید دور کے اطبإ کرام اور روحانیتسے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے جہاں دلچسپ موضوع ہے وہیں ایک خوفناک پہلو بھی رکھتا ہے۔ناف جس کے بارے آج کل عمومی بات ہوتی ہے وہ اوپر کی طرف معدے کے رخ پر یا تھوڑا سا اوپرجہاں سینے پہ پسلیاں ملتی ہیں کی طرف ملتی ہے۔ لیکن اس کے تین اطرف اور بھی ہیں۔ ان میںسے دو انتہاٸی خطرناک ہیں۔ آپ ایسے سمجھ لیں ۔ناف کو مرکز مانیں پھر ایک چوکور مربع کیشیپ بنا لیں اس کے مربع کے چار کونے جو ہیں ناف ان ہی سمتوں میں ہٹتی ہے۔ اوپر کی سمتیںبھی خطرناک تو ہیں لیکن نیچے والے کونے حد درجہ خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔
اکثریت جو نہ سمجھ میں آنے والی بیماریوں سے جھوجھ رہی ہوتی ہے ان کی ناف اکثر بار ان ہیاطرف میں پاٸی جاتی ہے
دل کے امراض میں مبتلا افراد شوگر کے مریضوں کی ناف اوپر کی طرف ہی دیکھنے میں آتی ہے۔
ناف کے مریضوں کو ساۓ اور غیر مرئی مخلوق بھی اکثر نظر آتی ہے وہمی ہوتے ہیں جتنی نافپرانی ہوتی جاۓ گی وہمی ہوتا چلا جاۓ گا پھر اسے کچھ بھی دکھائی دینے لگنے کی شکایت ہوجاتی ہے
مختلف لوگوں کو مختلف قسم کی کیفیات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔۔۔
ان میں بیچنی ڈپریشن متلی ہونا بھوک نہ لگنا جسم ہلکا نہ سمجھ آنے والا درد نیند نہ آنا چڑچڑاپن، قبض اور بھی کافی علامات ہوسکتی ہیں ۔۔۔ کسی کو کم کسی کو زیادہ۔۔۔ خواتین میں بھیکافی برابلمز ہو جاتی ہیں ۔۔۔
ڈاکٹر لوگوں سے اگر کہا جاتا ہے کہ ناف ہٹی ہوئی ہے تو کہتے ہیں کہ ناف کا ہٹنا کیا ہوتا ہے۔جبکہ کئ ڈاکٹر حضرات خود بھی کسی جانکار سے ناف درست کرواتے دیکھے گئے ہیں۔
(بشکریہ سید زاھد حسین زیدی👆)
آپ نے اکثر لوگوں سے ناف اترنے کی شکایت سنی ہوگی۔ کیا واقعی یہ کوئ عارضہ ہے؟ ایلو پیتھکمیں ناف کے اترنے اور چڑھنے کے حوالے سے کسی قسم کی شہادت موجود نہیں ہے- مگر طبیونانی کے مطابق ناف کچھ خاص حالات میں اپنی جگہ چھوڑ دیتی ہے اور بعض اوقات اوپر یانیچے کی جانب چلی جاتی ہے- چونکہ ناف نسوں کا ایک مجموعہ ہے اس لیے اس کی جگہ بدلنےکے سبب انسانی جسم کے کچھ حصوں پر اس کے براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں- اور اس کیوجہ عام طور پر بھاری وزن اٹھانا، معمول سے ہٹ کر سخت محنت اور کھانا نہ کھانا بھی ہوسکتیہے۔
ایک دوسری وجہ جس کو بیان کرتے اکثر لوگ ھچکچاتے ہیں وہ مرد و عورت کے جنسی عمل کےدوران مختلف آسن اپنانا یا ضرورت سے زیادہ کھینچ تان کرنے سے بھی اکثر خواتین کی ناف اترجاتی ہے۔
ناف اترنے پر پیٹ میں بغیر کسی وجہ کے ایک عجیب سا کھنچاؤ اور بے چینی سی محسوس ہوتیہے۔
عموماً معدہ آنتوں اور اعصابی کمزوری و پٹھوں کے کھنچاؤ کے تقریباً آدھے مریضوں کی ناف ٹلیہوتی ہے
میں تو اس کی مثال یوں دیتا ہوں کہ ناف ٹلنا دراصل آنتوں کی الائنمنٹ آئوٹ ہونا ہے۔۔۔۔
خواجہ شمس الدین عظیمی اپنی کتاب “ تذکرہ قلندر بابا اولیا” میں تحریر کرتے ہیں کہ۔
“پیٹ میں شدید درد ہونے کی بنا پر ایک صاحب سیون ڈے ہسپتال (SEVEN-DAY-HOSPITAL) میں داخل ہوگئے۔جب کسی طرح مرض کی تشخیص نہ ہوسکی تو ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ پیٹکھول کر دیکھا جائے کہ کیا تکلیف ہے۔ آئندہ روز آپریشن کرنے کا وقت مقرر ہوگیا۔ رات کو انصاحب کے والد صاحب آئے۔ حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی خدمت میں عرض کیا۔ ’’ کل میرے بیٹے کاآپریشن ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ آپریشن
کامیا ب ہو۔‘‘
حضور بابا صاحبؒ نے ہنس کر فرمایا۔ ’’ آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ناف ٹل گئی ہے۔ کسیجانکار سے کہیں کہ پیر کے انگوٹھے کھینچ دے تاکہ ناف جگہ پر آجائے۔‘‘
وہ صاحب بے یقینی کے عالم میں اٹھے اور کمرے سے باہر جا کر مجھ سے کہا۔’’ قلندر بابا نےمجھے ٹال دیا ہے۔‘‘
میں نے کہا۔’’ کیا حرج ہے کسی کو دکھادیں۔‘‘
قصّہ کوتاہ، صبح سویرے ایک صاحب ہسپتال گئے اور انہوں نے ناف ٹھیک کردی۔ جس وقت مریضکو آپریشن تھیٹر لے جانے کا وقت آیا تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اب درد کا نام و نشاننہیں تھا۔”
ناف اترنے کی تشخیص کیسے کریں؟
دونوں ہتھیلیوں کو سامنے کے رخ پہ پھیلا لیں
ہتھیلی پہ دل کی لاٸن دونوں ہاتھوں کی اور ہتھیلی کے نیچے کلائ کے شروع میں جو کنگن ہوتا ہےکو لائن بہ لائن ملائیں ۔ ہتھیلیوں کا رخ اوپر کی جانب ہو سامنے انگلیاں پھیلا کر خوب تناٶ لائیں۔
پھر دیکھیں سب سے چھوٹی انگلیوں کی پہلی پور کی لاٸنز اگر بالکل برابر ہیں تو ناف نہیں ہے
اگر ناف جس طرف سے کھسکی ہوگی ان پوروں کی لائن اوپر نیچے ہونگی
ایک بات یاد رہے پرانی ناف ہوگی تو بھی اس طرح تشخیص ممکن نہیں ہے کیونکہ ناف جم جاتیہے اچھوں اچھوں کو سمجھ نہیں لگتی.
دوسرا طریقہ:
مریض کو لٹائیں۔ ایک دھاگہ لیں۔ اسے ناف میں رکھیں اور انگلی کی پور سے ھلکا سا دبا لیں۔ اسکے دوسرے سرے کو پکڑ کر کھینچیں جب تن جاۓ اسے سینے کے ایک نپل کے اوپر رکھیں پہلے ایکپہ پھر دوسرے پہ اگر کسی ایک طرف دھاگہ چھوٹا ہو جاۓ تو ناف ہے.
(بشکریہ جناب سید زاھد حسین زیدی👆)
تیسرا طریقہ:
مریض کو بالکل سیدھا لٹا دیں۔ ٹانگیں ملی ہوئ اور بالکل سیدھی۔ بازو بھی بالکل سیدھے اپنےپہلوؤں کے ساتھ رکھے ۔ مریض جسم ڈھیلا چھوڑدے۔ اب ناف چیک کرنے والا مریض کی ناف پراپنی پانچوں انگلیاں اور انگوٹھے کی پوریں ملا کر رکھے اور ھلکے سے دبائے۔ اگر ناف اپنی جگہپر ہوگی تو اس کو اپنی انگلیوں پر ناف کی دھڑکن محسوس ہوگی یعنی ناف پھدکتی ہوئ محسوسہوگی۔ اگر عین ناف پر پھدکن محسوس نہ ہو تو پھر مریض کی ناف سے زرا اوپر یا نیچے یا دائیںبائیں پوروں کے دباؤ سے محسوس کر کے ناف تلاش کرنے کی کوشش کرے۔ جہاں ناف ہوگی وہاںپھدکن محسوس ہوگی۔ اگر ناف کی پھدکن یا اچھال عین ناف کے بجائے کچھ اوپر نیچے یا دائیںبائیں محسوس ہوتو اس کا مطلب ناف ہٹی ہوئ ہے۔
جب ناف کا علاج کیا جاتا ہے اور اس کو اپنی جگہ پر بٹھادیا جاتا ہے تو دوبارہ چیک کرنے پر نافعین درمیان میں اپنی نارمل جگہ پر اچھلتی محسوس کی جاسکتی ہے۔
آپ خود بھی اپنی ناف اترنے کی تشخیص کرسکتے ہیں۔
اگر آپ کو لگتا ہے تو صبح ناشتے سے پہلے فرش یا کسی ہموار جگہ پر سیدھے لیٹ کر انگوٹھے کوناف پر رکھیں اور ھلکا سا دبائیں، اگر وہاں وائبریشن یا دھڑکن کا احساس ہو تو ناف اپنی جگہ پرموجود ہے، دوسری صورت میں وہ اپنی جگہ سے ہٹ چکی ہے۔
اسی طرح ایک اور طریقہ چت لیٹنا ہے، چت لیٹ کر اپنے دونوں ہاتھ جسم کے پہلوﺅں میں رکھیںجبکہ پیروں کو سیدھا پھیلا کر انگوٹھوں کو دیکھیں، اگر وہ دونوں ایک دوسرے کے متوازی یا لیولپر نہ ہو تو یہ بھی ناف اترنے کی نشانی ہوسکتی ہے۔
ناف کا علاج:
ھٹی ہوئ ناف کا علاج کرنے والے ماہر عام طور پر کچھ طریقے اپناتے ہیں جن میں ٹانگوں کو ایکخاص طریقے سے کھینچنا، یا ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ ایک خاص طریقے سے رکھ کر زور ڈالنا یاپاؤں کے انگوٹھوں کو کھینچنا وغیرہ۔ عام طور پر مساجد میں نماز کے لئے آنے والے حضرات میںکوئ نہ کوئ ایسا بندہ مل جاتا ہے جو ناف ٹھیک کرنا جانتا ہے۔ عام طور پر یہ مریض کی ناف نمازفجر کے بعد نہار منہ درست کرتے ہیں جب کہ پیٹ خالی ہوتا ہے۔
اعضا بند پہلوان جو ٹوٹی ھڈی یا اترے ہوئے جوڑ پٹھوں کا علاج بھی کرتے ہیں وہ بھی ناف چیککر کے درست جگہ بٹھا دیتے ہیں۔
عام طور پر اس کا دم کرنے والے ہوتے ہیں جن کے دم سے ناف درست ہوجاتی ہے۔
آپ خود کس طرح اپنی ناف کا علاج کرسکتے ہیں؟
صبح نہار منہ یعنی خالی پیٹ فرش پر کسی دری یا قالین پر بیٹھ کر ٹانگیں بالکل سیدھی سامنےپھیلا لیں، پھر اپنی دائیں ٹانگ کو موڑ لیں اور اور پاؤں کا تلوا دوسری پھیلی ہوئ بائیں ٹانگ کےگھٹنے کے ساتھ ملالیں۔ اپنے ہاتھوں کو آگے پھیلا کر بالکل سیدھی کمر کے ساتھ دونوں ھاتھوںکی پھیلی ہوئ انگلیوں سے بائیں ٹانگ کے انگوٹھے کو چھونے کی کوشش کریں اور 7 بار اسےدہرائیں۔ اس کے بعد دونوں ٹانگوں کو سیدھا پھیلا لیں اور اس بار بائیں ٹانگ کو موڑ کر ہاتھوںسے دائیں ٹانگ کے انگوٹھے کو چھوئیں، یہ عمل بھی 7 بار دہرائیں، اس ورزش سے ناف اپنی جگہواپس لوٹ آئے گی۔
ایک اور طریقہ متاثرہ حصے میں مالش کرانا ہے، جس سے پیٹ کا درد کم ہوگا اور ناف بھی چنددنوں میں اپنی جگہ واپس آجائے گی۔
دوسرا طریقہ:
فرش پر کوئ چٹائ وغیرہ بچھا کر بالکل سیدھ لیٹ جائیں۔ ایک خالی گلاس الٹا عین ناف کے اوپررکھیں اور دھیرے دھیرے دباؤ سے وزن بڑھاتے جائیں۔آپ کو گلاس کے اندر واضح طور پر ناف گولگول گھومتی ہوئ محسوس ہوگی۔ وزن بتدریج متواتر بڑھاتے جائیں۔ جب اندرونی طور پر گھومنے( دباؤ اچھا خاصا ہونا چاہئے) کا عمل رک جائے تو آہستہ آہستہ دباؤ کم کرتے جائیں۔ آپ کی نافاپنی جگہ پر آجائے گی۔ کچھ دن ایسا کرنے سے آپ کی ناف ہٹنے کا عمل رک جائے گا۔ گلاسدبانے والا عمل مریض کے علاوہ کسی دوسرے شخص سے بھی کرواسکتے ہیں۔
ناف کا آسان شافی علاج
تحفہ نادر شاہی
نسخہ ھذہ مطب کامل گروپ کہ لیے وقف ھے
2 لونگ کلاہ دار(ٹوپی والے) بوقت شب ناف کہ سوراخ (دھنی ) میں رکھ کر اوپر ٹیپ لگانیں کہ گرےنہی صبح انکو نکال کر زمین میں دبا دے اور نہار منہ ہی 2 عدد لونگ پانی سے نگل لے ناف 5 سال تک خرابی نہ کرے گی
مجرب و شافی ھے ۔
یہ نسخہ جناب حکیم سید نادر حسین شاہ کا ہے۔
جناب سید نادر حسین شاہ ناف کے زمرے میں فرماتے ہیں
“عام طور پر ناف کے ٹلنے کی کثیر وجوھات آپ نے بیان فرما دی ہیں اس ضمن میں ایک علامت وتشخیص علمی معلومات کے پیش نظر محفوظ فرما لیں ۔
ناف کا علاج
ناف کے مریض کو کسی طرح زور سے چھینک دلوا دیں ناف واپس جگہ پر آجاتی ھے۔
ناف کے مریض کے دونوں انگھوٹے باندھ کر کھنچیں اور ناف کو دبا کر رکھیں جب ٹک کی آوز نافسے آئے تو سمجھیں ناف واپس آ گئی ھے۔
جو بندہ زندگی میں ایک بار بھی تمہ کا مربہ کھا لے اسے زندگی بھر ناف نہی پڑے گی
اسی طرح جو بندہ رات کو ناف میں تیل لگا کر سوئے اسے ناف نہی پڑے گی نہ اس کا پیٹ خرابہوگا۔
جس بندہ کی ناف کسی بھی طرح کسی بھی علاج سے واپس اپنی جگہ پر نہ بیٹھے اسے چاھئے
خالی پیٹ شہد کے چار چمچ کھا کے اور اوپر 4 گھنٹے کچھ بھی نہ کھائے پیاس غضب کی لگےگی اور پیٹ میں سے عجیب وغریب آوزیں آیں گی انتڑیاں اوپر نیچے ہوتی محسوس ہوں گی اوربالاخر سب گیس ہوا خارج ہو کر پیٹ ھلکا ہو جائے گا ۔
آخر میں دعا ھے اللہ ھم سب کو امراض جسمانی و روحانی سے محفوظ فرمائے ۔”
(سید نادرحسین شاہ)
ناف کا روحانی علاج:
ایک موچی بابا کے پاس لوگ ناف ٹھیک کروانے آتے‘ ان کی شہرت زیادہ تھی‘
اور اس کے پاس ناف ٹھیک کروانے والوں کا ہجوم لگا رہتا تھا۔ یہ علاج ان موچی صاحب کا بیانکردہ ہے۔ آپ کو دم بھی بتادیتا ہوں اور طریقہ بھی سمجھا دیتا ہوں۔ جو درج ذیل ہے:۔
مریض کو پیٹھ کے بل لیٹا دیں۔ بسم اللہ کے ساتھ سورۂ الم نشرح پڑھیں پھریہ آیت وَ اِنَّا عَلٰی ذَہَابٍۭبِہٖ لَقٰدِرُوْنَ ﴿ۚالمومنون۱۸﴾ پڑھ کر ناف پر دم کریں اور اپنا انگوٹھا مریض کے ناف پر رکھ کر ادھرادھر معمولی زور سے گھمائیں تاکہ ناف اپنی جگہ پر آجائے۔ دوسری بار بھی اور تیسری بار بھییہی آیت پڑھ کر دم کریں پھر انگوٹھا نکال لیں۔
نظر بد کے اثرات سے بھی ناف ٹل جاتی ہے ۔۔۔
اور عموما سحر کے اثرات میں پیٹ کاپھول جانا اور ناف کا ٹل جانا بھی ہے ۔۔
اور اس حالت میں اگر سرخ مرچوں کو پیٹ اور ناف کے گرد سورہ فلق والناس پڑھتے ہوئے ساتچکر دے کر ان مرچوں کو چولھے میں جلا دیا جائے تو فورا فایدہ ہوتا ہے ۔۔۔۔
ناف کا دم:
ناف ٹلنے کا بہت مجرب عمل ہے۔ باوضو سورہ فیل یعنی الم تر کیف مکمل سورۃ بسم اللہ کے ساتھدس مرتبہ پڑھئے۔ اول و آخر تین مرتبہ درود شریف ۔ یہ پڑھ کر پہلے ناف پر دم کریں اور پھرھاتھوں پر دم کرکے پورے جسم پر ھاتھ پھیر لیں۔
ناف دوبارہ اپنی جگہ بٹھانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ
کہ ناف پر لکھیں
بسم اللہ (دائیں سے بائیں)
پھر
الرحمٰن (اوپر سے نیچے
پھر
الرحیم (ان دونوں مخالف یعنی جس طرح ایک بسم اللہ کو مشرق سے مغبرب لکھا اور الرحمٰن کوشمال سے جنوب لکھا ہے تو الرحیم کو مشرق اور جنوب کے درمیان سے کاٹتے ہوئے لکھیں
طریقہ یہ ہے کہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم میں جہاں بھی میم آتا ہے وہاں میم کو ناف تصور کریں
پھر یہ سب کرنے کے بعد درمیان میں
قیوم لکھیں
فورا سے پہلے ناف اپنی جگہ پر آجائے گی
ناف کا دوائ علاج:
نسخہ: نک چھکنی ( عام بوٹی ہے پنساری کے پاس مل جاتی ہے) ایک تولہ لے کر سفوف بنالیں۔پرانا گڑ ہموزن لیں خوب کوٹ کر چنے کے برابر گولیاں بنالیں۔ ناف کے مریض کو ایک گولی کھلائیں۔تھوڑی دیر انتظار کریں آدھ گھنٹہ یا گھنٹہ بعد اگر مریض کوئی افاقہ نہ سمجھے تو ایک اور گولیکھلادیں۔ اس کے پیٹ میں وٹ یا بل آجائے گا جو اس کو محسوس ہوگا۔ وٹ یا مروڑ جیسی صورتچند سیکنڈ رہے گی پھر خود بخود درد ٹھیک ہوجائے گا اور مریض بھلا چنگا ہوجائے گا۔
نسخہ نمبر 2:
گندھک آملہ سار30گرام اور رائی 30گرام ان کا بالکل باریک پاؤڈر تیار کرلینا ہے اس کے بعد250ملی گرام کیپسول میں اس کو بھر لینا ہے ۔ دن چار دفعہ آپ نے پانی کیساتھ لینا ہے ۔جن کوناف ٹلی رہتی وہ مستقل بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
نسخہ:
نک چھکنی بوٹی
قند سیاہ
فلفل سیاہ
زیرہ سیاہ
تمام برابر وزن باریک پاؤڈر کرلیں بعد میں نخودی گولیاں بنا لیں مقدار خوراک دو گولی صبح دو پہرشام پانی کے ساتھ دیں پرانی سے پرانی ناف ٹھیک ہو جائے گی
طبی ریسرچ سنٹر
تصدیقی نسخہ نمبر ۔6
ھوالشافی۔۔ناف ٹلنا۔۔۔۔منہ سے بدبو انا
زنجبیل 10 گرام۔نک چھکنی 20گرام۔گڑ پرانا 40 گرام ۔۔۔۔۔1-2گرام دن میں دو بار پانی سے دیں۔ایک ماہ کا کورس ھے۔15سال پرانی ناف ٹھیک ھوئی ھے۔طب قدیم کا نسخہ ھے۔
ناف کے علاج کے لئے مساج آئل:
ایک خاتون نے خواجہ شمس الدین عظیمی کو اپنا مندرجہ ذیل مسئلہ بتایا،
“مجھے پیٹ میں درد کی بھی شکایت ہے۔ کھانے کے بعد درد زیادہ اور اس سے پہلے ہلکا رہتا تھا۔غذا بہت کم کھائی جاتی تھی علاج برابر ہوتا رہا مگر تکلیف نہ گئی۔ کچھ بڑی بوڑھی عورتوں نےپیٹ دیکھ کر کہا کہ تمہاری ناف ہٹ گئی ہے۔ انہوں نے ناف کی جو جگہ بتائی اس سے مجھےمعلوم ہوتا ہے کہ ناف کافی ہٹی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر لوگوں سے اگر کہا جاتا ہے کہ ناف ہٹی ہوئی ہے توکہتے ہیں کہ ناف کا ہٹنا کیا ہوتا ہے۔ اسی طرح کرتے کرتے نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ بھوک بالکلنہیں لگتی۔ زبردستی آدھی ایک چپاتی کھاتی ہوں کمزوری بہت ہو گئی ہے۔ ہر وقت ہاتھ پیروں میںدرد اینٹھن اور جوڑ جوڑ میں درد رہتا ہے۔ اتنے عرصہ سے مسلسل بیمار رہنے سے طبیعت ہر وقتپریشان رہتی ہے۔ طبیعت میں گھبراہٹ بھی ہے۔ گفتگو کرنے کی عادت پہلے ہی کم تھی۔ اب اور کمہو گئی ہے۔ قوت فیصلہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ علاج کرتے کرتے تھک چکی ہوں۔ دوا کھانے کو بالکل دلنہیں چاہتا۔ سخت پریشان ہوں کیا کروں۔ میری پریشانی کی وجہ سے گھر میں اماں، ابا اور بھائیبھی پریشان رہتے ہیں۔ سجدہ اور رکوع کرنے میں معدہ کے اوپر تکلیف معلوم ہوتی ہے۔
عظیمی صاحب نے مندرجہ ذیل علاج تجویز کیا۔
ایک چھٹانک خالص ہینگ لے کر اس کو موٹا موٹا کوٹ لیں۔ اس موٹے موٹے سفوف کو آدھا پاؤبناسپتی گھی میں بھون لیں۔ ہینگ اتنا بھونیں کہ وہ سرخ ہو جائے جلے نہیں۔ اس کے بعد گھی کوموٹے کپڑے میں چھان کر کے کسی کھلے منہ والی شیشی میں رکھ دیں۔ یہ جم کر مرہم بن جائےگا۔ کھانا کھانے کے تین گھنٹہ کے بعد رات کو سوتے وقت اور صبح نہار منہ اس مرہم کی ناف کےنیچے پیڑو پر سیدھے ہاتھ کی ہتھیلی اور انگلیوں کے درمیان جو ابھار ہوتا ہے اس سے گھڑی دیکھکر دس منٹ تک بہت آہستہ آہستہ یعنی ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ دس منٹ رات کو سوتے وقت اوردس منٹ صبح نہار منہ۔ صبح مالش کرنے کے بعد ایک گھنٹہ تک کوئی چیز نہ کھائیں اور نہ پئیں۔ان شاءاللہ گھی ختم ہونے سے پہلے ناف کا ٹلنا ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گا۔
ناف کا ہومیوپیتھک علاج:
ہومیوپیتھی میں ڈاکٹر محسن رضا گوندل تجویز کرتے ہیں کہ
پلبم میٹ دوسو، کیوپرم میٹ دوسو ، آپی کاک دوسو ، لائیکوپوڈیم 30
کے تین تین قطرے آدھا کپ پانی میں ملا کر پی لیں۔
دعاؤں میں یاد رکھئےگا۔
تحریر✍🏻
ثنااللہ خان احسن
Sanaullah Khan Ahsan
#sanaullahkhanahsan
#ناف_ٹلنا
#ناف_کا_علاج
25/04/2022




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں