بند جگہوں کا خوف اور دم گھُٹنا
(ClaustroPhobia)
مختلف فوبیاز اور خوف اور ان کاعلاج
یہ چند سال پہلے کی بات ہے کہ مجھے اپنے سروائیکل ڈسک میں پرابلم کی وجہ سے نیورو سرجننے سروائیکل ایم آر آئ تجویز کیا۔ مجھے ڈاؤ ھاسپٹل میں ایم آر آئ کروانے کے لئے جانا پڑا۔ میں
MRI (Magnetic resonance imaging)
کے شعبے میں بیٹھا اپنی باری کا انتظار کررہا تھا کہ ایک روم سے ایک خاتون کے زور زور سےچیخنے چلانے کی آوازیں آنے لگیں اور زرا سی دیر بعد روم کا دروازہ کھلا اور ایم آرآئ ٹیکنیشنخاتون مریضہ کو بمشکل سنبھالتے ہوئے بلکہ گھسیٹتے ہوئے باہر لائیں جن کی حالت بہت خرابتھی۔ پتہ چلا کہ ان کو جیسے ہی ایم آر آئ کے لئے سرنگ نما ڈرم میں داخل کیا گیا ان خاتون نےلاتیں اور ھاتھ چلانا شروع کردیں اور خوف سے چلانے لگیں کہ میرا دم گھٹ رہا ہے، میرا دل رُکجائے گا مجھے باہر نکالو۔ بعد میں ان کو ( Dormicum) کا انجکشن لگا کر MRI کیا گیا۔ اسانجکشن سے انسان پر نیم بیہوشی طاری ہوجاتی ہے۔
میرے بھائ کے ایک دوست ہیں۔ اسٹیٹ ایجنسی کا کام کرتے ہیں۔ دن بھر بائیک پر ادھر سے ادھرگھومتے ہیں۔ ہر کام کرلیتے ہیں۔ بہت ایکٹو ہیں۔ ہماری چھت پر قد آدم سائز کا 6x4 فٹ کا لکڑیاور فولادی جالی سے پرندوں کا پنجرہ بنایا۔ کہنے کا مطلب ہے محنتی اور چاق و چوبند انسان ہیں۔
ایک عرصہ سے ان کی ٹانگ میں کچھ پرابلم ہے۔ ڈاکٹروں نے MRI کروانے کا مشورہ دے رکھا ہےلیکن ان کی یہ کرواتے جان جاتی ہے۔ چند سال پہلے جب میرا سروائیکل کی پرابلم کے سلسلے میںMRI ہوا، ان کو پتہ چلا تو بھائ سے ملنے آئے اور دیر تک کرید کرید کر سوالات کرتے رہے کہکیسے ہوتا ہے؟ کیسا لگتا ہے؟ کوئ تکلیف تو نہیں ہوتی؟ دم تو نہیں گھٹتا؟ گھبراہٹ تو نہیں ہوتی؟ان کو ہر طرح سے مطمئن کر کے ہمت دلوائ۔ یہ ہمت مرداں مدد خدا کے مقولے کے تحت کمر کسکے بالآخر پہنچ ہی گئے۔ مشین کے تختے پر لیٹتے ہوئے زور دار نعرہ حیدری اور نعرہ تکبیر بھیبلند کیا لیکن ڈرم کے اندر جاتے ہی خوف سے شور پکار مچادیا اور اتر گئے۔ اس کے بعد ھسپتالسے سر پر پاوں رکھ کر بھاگے۔ اب تک بغیر علاج گھوم رہے ہیں۔
حالانکہ اب تو جدید اوپن MRI مشینیں بھی آگئ ہیں جن میں ڈرم نہیں ہوتا۔ صرف ٹیبل پر لیٹنا پڑتاہے۔ اب کافی پرائیویٹ ادارے یہ استعمال کررہے ہیں۔
آپ Dormicum کے انجکشن والا آپشن بھی استعمال کرسکتے ہیں یا کوئ سکون آور دوا جیسے کہ Lexotanil یا Xanax وغیرہ کی ٹیبلیٹ لے کر بھی کروا سکتے ہیں۔ Xanax اگر آپ ایم آر آئ سےایک گھنٹہ پہلے لے لیں تو بالکل سکون رہے گا، کوئ گھبراہٹ یا پریشانی نہیں ہوگی۔
ایک اور صاحب ہیں، دس منزل کی سیڑھیاں چڑھ لیتے ہیں، سانس پھول جاتی ہے، حالت خرابہوجاتی ہے لیکن لفٹ میں سوار ہوتے ان کی جان جاتی ہے۔
نفسیاتی خوف
Claustrophobia
ہم میں سے بے شمار ایسے لوگ ہیں جن کو کوئ نہ کوئ خوف پریشان رکھتا ہے۔ بہت سے لوگ لفٹمیں سوار نہیں ہوسکتے، اکثر افراد کو اندھیرے کمرے سے خوف محسوس ہوتا ہے، بے شمار لوگCT SCAN اور MRI نہیں کرواسکتے۔ کچھ لوگوں کو بند کمرے، کار، ٹرین، لفٹ یا جہاز میں بہتگھبراہٹ و گھٹن محسوس ہوتی ہے- اس حد تک کہ وہ کہیں سفر کرنے کے قابل نہیں رہتے- خاصطور پر جہاز میں سفر کرنا تو ان کے لئے ناممکن ہوتا ہے- بہت سے لوگ لفٹ میں بھی اسی خوفاور گھبراہٹ کی وجہ سے نہیں داخل ہوپاتے۔
فوبیاز کی وجوہات:
شدید گھبراہٹ اور فوبیاز کی شکایت کا کوئی ایک واحد سبب نہیں ہے۔ بعض معاون عوامل میںمندرجہ ذیل شامل ہیں:
(الف) حیاتیاتی عوامل:
وراثت، نیورو ٹرانسمیٹر میں عدم توازن بہت زیادہ حساس Sympathetic Nervous
System اعصابی نظام
(ب) نفسیاتی عوامل:
وہ لوگ جو آسانی سے پریشانی کا شکار ہو جاتے ہوں، مایوس رہتے ہوں اور عدم تحفظ کا شکارہوں۔
(ج) ماحولیاتی عوامل:
بچپن کے منفی تجربات، کشیدہ واقعات (مثال کے طور پر افات، حادثات) ، دیگر روزمرہ زندگیکےمشکل حالات (مثلاً ملازمتوں میں تبدیلی، باہمی روابط کے مسائل
ایسے افراد کا کیا علاج ہے؟ کوئ دیسی نسخہ، ہومیوپیتھک یا ڈاکٹری و نفسیاتی علاج؟
شاید اس مرض کا تعلق جسمانی سے زیادہ نفسیاتی ہے- میرے خیال میں اس کا کامیاب علاجنفسیاتی معالجے اور ہومیوپیتھی میں موجود ہے-
کلوسڑ فوبیا
ہمارے ایک دوست اپنا ذاتی تجربہ بیان کرتے ہیں کہ،
“مجھ پر اچانک کلوسڑ فوبیا کا حملہ ہوا، انڈر گراؤنڈ ٹرین میں سفر نہ کر سکتا تھا، دم گھٹنےلگتا اور گھبرا کر سفر ترک کر دیتا تھا۔ لفٹ میں سفر مشکل ہو جاتا۔ ہجوم والے ہال سے گھبرا کرباہر نکل جاتا، پسینہ پسینہ ہو جاتا اور خود پر غصہ بھی آتا کہ کیا بیوقوفی ہے۔ تنگ جگہوں پرجی گھبرا جاتا خوابوں میں خود کو تنگ سرنگوں میں پھنسا ہوا دیکھتا۔ ایک دوست نے نسخہ دیا استعمال کیا۔ فوراً بعد چینل ٹنل کی ٹرین سے لندن سے پیرس گیا اور یہ فوبیا رفوچکر ہو گیا۔ ابیہ نفسیاتی اثر تھا یا دوا کی تاثیر یا اللہ کی شفا اور کرم۔
نسخہ:
ہم وزن میتھی کےدانے اور کلونجی الگ الگ پیس لیں اور پھر مکس کر لیں کڑواہٹ اور تلخی دورکرنے کے لئے تھوڑا سا کالا نمک ملا لیں یا تھوڑا زیتون کا تیل ملا لیں یا نمک اور تیل دونوں ملا لیںتو ذائقہ بہتر ہو جائے گا پانی کے ساتھ ایک چھوٹی چائے کی چمچی کھا لیا کریں اللہ کریم کرمکرے گا۔ اس کے بعد بے شک لمبا ہوائی سفر کریں۔ دوا کے ساتھ سفر کی دعا بھی کریں
’’ سُبْحَانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنَا ھٰذَا وَمَا کُنَّا لَہٗ مُقْرِنِینَ وَ اِنَّا اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ۔ الحمدللہ (تین مرتبہ ) اللہاکبر (تین مرتبہ) لاَ اِلٰہَ اِلّاَ اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِینَ سُبْحَانَکَ اِنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْلِیفَاِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ اِلّاَ اَنْتَ (ابن قیم : زاد المعاد ، 245:3 ، ابو داؤد 77:3 ، حدیث 2602 )
نسخے میں خیال رکھئے کہ اصلی کلونجی دانے اور اصل میتھی کے بیج ہونے چاہئیں۔ کلونجی دانےپیاز کے بلیک سیڈ نہیں ہوتے بلکہ تسلی کرکے اصلی کلونجی دانے استعمال کریں۔ اسی طرحمیتھی دانہ دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک موٹے موٹے دانے ہوتے ہیں جن کو میتھرے کہا جاتا ہے۔ اچاروغیرہ میں ڈالے جاتے ہیں۔ جبکہ دوسرے میتھی دانے باریک ہوتے ہیں۔ جن کی کاشت سے قصوریمیتھی حاصل ہوتی ہے۔ ہم کو دوسرے والے یعنی باریک میتھی دانے چاہئیں۔ پنساری کے پاس ملجاتے ہیں۔ اگر آپ کو شناخت نہیں ہے تو کسی کسی جانکار کی مدد سے تسلی کرکے خریدیں۔
ہوائ سفر کے دوران کانوں میں درد:
کچھ لوگوں کو ہوائ سفر کے دوران کانوں میں شدید تکلیف ہونے لگتی ہے اور بعض اوقات تو یہ درداتنا ناقابل برداشت ہوجاتا ہے کہ اس کے خوف کی وجہ سے لوگ ہوائ سفر سے کتراتے ہیں۔ اس کوختم کرنے کا ایک بڑا ہی آسان طریقہ ہے۔ جب آپ جہاز میں بیٹھیں اور ٹیک آف کے دوران یا بعدمیں یہ درد ہو تو آپ ایک گہرا سانس بھر کر اپنی ناک بند کرکے پھیپھڑوں میں موجود ہوا کو اسطرح زور لگائیں جیسے کے سانس بجائے ناک کے کانوں سے نکالنے کی کوشش کررہے ہوں۔ یعنیہوا کا سارا دباؤ اندر کانوں پر پڑنا چاہئے۔ چند سیکنڈ یہ کرنے کے بعد سانس ناک کے ذریعے خارجکردیں۔ ایک دو بار کرنے سے ہی کانوں کا درد ٹھیک ہوجائے گا۔ کئ غیر ملکی ائر لائنز کی ائرہوسٹسز دوران سفر کانوں میں درد کی شکایت والے مسافروں کو یہ پریکٹس کرواتی ہیں۔
موشن سکنیس ( Motion Sickness)
سفر کے دوران جی متلانا اور سرچکرانا وغیرہ۔
مجھے اپنے لڑکپن میں کلفٹن کا وہ تیز رفتار چھوٹا سا ٹرین نما جھولا آج بھی یاد ہے جو انتہائ تیزرفتاری سے پہلے آگے کی جانب چلتا ہے اور پھر ایک چکر مکمل کرنے کے بعد اسی تیزی سےریورس یا پیچھے کی جانب چلتا ہے۔ یہ عمل دو تین بار دہرایا جاتا ہے۔ ایک بڑی عمر کے صاحببھی اس میں بیٹھ گئے۔ ٹرین رکنے کے بعد جب یہ اترے تو ان کا حال بُرا تھا۔ حفاظتی گرل سےادھر ادھر اندھوں کی طرح ٹکراتے ہوئے بار بار پوچھ رہے تھے، ابے تو گیٹ کدھر ہے؟
اس کے نتیجے میں متعدد افراد کو بس، گاڑی، ٹرین، طیارے یا امیوزمنٹ پارک رائیڈ اور جُھولوںوغیرہ میں چکر، متلی بلکہ کئی بار تو قے کا سامنا بھی ہوتا ہے اور ایک تحقیق میں تو یہ بھی بتایاگیا تھا کہ تھری ڈی فلمیں بھی کچھ افراد کو اس کا شکار بناسکتی ہیں۔
درحقیقت سمندری سفر کے دوران جن افراد کی حالت بگڑتی ہے وہی کیفیت زمینی سفر کے دورانبھی لوگوں کی ہوسکتی ہے اور یہ دونوں ایک ہی بیماری ہے جسے سی سکنس( Sea Sickness) بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے لئے ایلوپیتھی میں (Dramamine) نامی چبانے والی گولیاں ملتی ہیں۔ یاسفر سے پہلے گریوینیٹ ( Gravinate) نامی گولی یا بچوں کے لئے سیرپ ملتا ہے۔ چکر آنے کیصورت سفر سے پہلے اسٹیمیٹل ( Stemetil) کی ایک ننھی سی گولی کھا لیجئے۔ چکر نہیں آئیںگے۔ متلی اور قے کے لئے موٹیلیم ( Motillium) نامی ٹیبلیٹ اور سیرپ بھی بہت اچھا ہے۔
دوران سفر چکر اور قے متلی کے لئے ہومیوپیتھی میں Coculu30, یا Petroleum 30 یا Tabacum 30 استعمال کی جاسکتی ہے۔ یا ھفتہ وار 200 کی طاقت میں لینے سے اس مرض سے مکمل نجاتمل جاتی ہے۔ یا آپ ہومیوپیتھک اسٹور سے R-52 خرید کر رکھیں۔ یہ بھی ٹریول یا موشن سِکنیسکے لئے اچھی دوا ہے۔
فونو فوبیا (آواز سے ڈرنا )
دراصل اچانک آواز سے خوفزدہ ہوجانے کو فونو فوبیا کہتے ہیں
اسکی کئی وجوہات ہیں۔
بچپن کی ماں باپ کی کوئی اچانک لڑائی، بچپن کا کوئی خوفناک واقعہ
اعصابی مسلہ، عضلاتی مسلہ، کان کا انفیکشن، کان ناک اور گلے کی مشترک نالی کی انفیکشن، ٹانسلز، پیرونڈ گلینڈز کی سوزش، سر پر چوٹ، حادثہ، ہاضمہ کی خرابیاں، ایک ہی طرح کی غذاکا مسلسل استعمال
اور بھی نفسیاتی وجوہات ممکن ہیں، اس کا علاج بالکل مشکل نہیں
ہومیوپیتھی کی شہرہ آفاق دوا
بیلاڈونا ( Belladona) اس کی مجرب دوا ہے۔ 30 یا 200 کی طاقت میں لینی چاہئے۔ اور اگرخوفزدہ ہونے کے بعد مسلسل دل دھڑکتا رہے تو دوا
نیٹرم کارب 30 یا 200۔ ( Natrum Carb200)
ویسے بلا علامت دوا بیلاڈونا دوسو کی ایک ہی ڈوز کافی اور شافی ہے
اندھیرے کا خوف (Nyctophobia):
ویسے تو زیادہ تر بچے اندھیرے سے ڈرتے ہیں مگر متعدد بالغ افراد بھی تاریکی سے خوفزدہہوجاتے ہیں۔
اب اسے نیکٹو فوبیا کہا جائے، اندھیرے کا خوف یا کچھ اور، اس کا سامنا متعدد افراد کو ہوتا ہے۔
نیکٹو فوبیا سے متاثر افراد اندھیرے میں بہت زیادہ خوفزدہ ہوجاتے ہیں جبکہ سانس لینے میںمشکلات، دھڑکن کی رفتار بہت تیز ہونا، سینے میں کھچاؤ یا تکلیف، کپکپی یا سنسناہٹ کااحساس، سر چکرانے اور ٹھنڈے پسینے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
سوتے وقت آخری تین قل پڑھ کر دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان پر پھونک لگائیں پھر منہ سر اور سارےبدن پر وہ پھیر لیا کریں اور سوتے وقت کی دعائیں پڑھ کر سویا کریں نیز سونے سے قبل سورہ ملکاور سورہ سجدہ پڑھا کریں اور صبح
{لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر}
کم از کم سو دفعہ ضرور پڑھا کریں ان شاء اللہ العزیز آپ کی یہ ڈر والی کیفیت ختم ہو جائے گی ۔
ہومیوپیتھی میں اندھیرے سے خوف کا علاج کینابس 30( Cannabis 30) ہے۔ اندھیرے میں خوف اورڈراونے سائے یا اچانک کسی بھوت بلا جن کے حملے کا خوف ہو تو اسٹرامنیم 30 ( Stramonium30) دوا ہے۔ کسی ماہر ہومیو معالج کے مشورے سے استعمال کی جائے۔
بلندی کا خوف(Acrophobia)
یہ ایکروفوبیا ( Acrophobia) کہلاتا ہے۔ ہومیو دوا
Lac felinum 30
یا 200 بلندیوں کے خوف کے لیے بہت مفید ہے۔ ایک اور علاج جو اکثر بلندیوں کے خوف کے لیے کیاجاتا ہے وہ ہے
Argent nitricum30
یا 200 ہوسکتی ہے۔ ہومیوپیتھک معالج سے مشورے کے بعد استعمال کیجئے۔
تنگ کپڑےتنگ جگہ تنگ ماحول میں دم گھٹنا یا کسی بندے سے تنگی۔ لیکسس دوسو
جکڑن رکاوٹ مثال ٹریفک میں پھنس جائیں تو شدید الجھن جیسے بندہ قید ہو
کیکٹس 200
کلوسٹر فوبیا کا نفسیاتی طریقہ علاج:
آجکل اس کے لئے ماہر نفسیات ایک نیورو لنگِسٹک
( Neuro Linguistic)
پروگرامنگ نامی طریقہ علاج استمعال کرتے ہیں۔ طریقہ علاج بہت آسان ہے اور اس پر یوٹیوب پرہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ انتہائی آسان طریقہ علاج ہے اور ہر کوئی استمعال کر سکتا ہے۔
کلوسٹرفوبیا کا ہومیوپیتھی طریقہ علاج:
ہومیوپیتھی طریقہ علاج میں مختلف علامات کے ساتھ اس طرح کے امراض کا بہترین علاج موجودہے۔ ڈاکٹر محسن رضا گوندل صاحب تجویز کرتے ہیں کہ
ہومیوپیتھی میں فاسفورس 200 کی ایک ڈوز عموما کافی ہوتی ہے۔
اگر کوئی شخص فاسفورس سے ٹھیک نہیں ہو تو
آرسنک البم 200کافی ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ چکر آنے کی صورت میں ایک خاتون کی اسی کیفیت میں ڈاکٹر نے ہومیو دوا
Gelsimium 1m
کی تین خوراکیں دی تھیں ـ پھر ۲۰۰ طاقت میں کچھ عرصہ کھائی اب یہ کیفیت نہیں ہوتی۔
جدید نفسیاتی طریقہ علاج:
برطانوی ادارے "این ایچ ایس" یعنی نیشنل ہیلتھ سروس کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق:
کلوسٹر فوبیا میں مبتلا زیادہ تر لوگ پوری طرح جانتے ہیں کہ ان کو خوف کی بیماری ہے۔ بہت سےلوگ کلاسٹروفوبیا کے ساتھ اس کی باضابطہ تشخیص کیے بغیر زندگی گزارتے رہتے ہیں اور ایسیجگہوں سے بچنے کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ لیکن جنرل پریکٹشنرز اور رویے کی تھراپی( Behavioural Therapy) میں مہارت رکھنے والے معالج سے مدد لینا، جیسے کہ ماہر نفسیات،اکثر فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
کلاسٹروفوبیا کا کامیابی کے ساتھ علاج کیا جا سکتا ہے اور آہستہ آہستہ اس صورت حال کےسامنے آ کر علاج کیا جا سکتا ہے جو آپ کے خوف کا سبب بنتی ہے۔ اسے
Self-Exposure therapy
کے نام سے جانا جاتا ہے۔
آپ خود مدد کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے اسے اپنے اوپر آزما سکتے ہیں، یا آپ اسے کسیماہر کی مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ
Cognitive-behavioral therapy (CBT)
اکثر فوبیا کے شکار لوگوں کے لیے بہت موثر ہوتی ہے۔
ایک ٹاکنگ تھراپی ہے جو آپ کے خیالات، احساسات اور رویے کو دریافت کرکے مرض کی اصل وجہکی تشخیص کرتی ہے، اور آپ کے فوبیا سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے عملی طریقے تیار کرتی ہے۔
آپ
The NHS website - NHS
http
پر CBT سمیت مفت نفسیاتی علاج حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ کو اپنے ڈاکٹر یا ماہر نفسیات سے ریفرل کی ضرورت نہیں ہے۔
آپ اپنے آپ براہ راست نفسیاتی علاج کی سروس سے رجوع کر سکتے ہیں۔
اگر آپ چاہیں تو نفسیاتی معالج سے بات کریں اور وہ آپ کو ریفر کر سکتے ہیں۔ بڑے شہروں میں ( Behavioural Therapy ) کے مراکز قائم ہیں۔ آپ وہاں رجوع کرسکتے ہیں۔ اپنے شہر میں ایسےادارے کی تلاش کے لئے آپ گوگل کرسکتے ہیں۔ کراچی میں موسمیات کے اسٹاپ پر ڈاؤ ھاسپٹل کےنزدیک انسٹیٹیوٹ آف بیہیورل سائنسز
( Institute Of Behavioural Sciences) قائم ہے جہاں فوبیا اور دوسرے نفسیاتی امراض کابہترین علاج ہوتا ہے۔
طب یونانی:
طب یونانی میں مالیخولیا، مراق اور ذہنی امراض کے لئے مختلف ادویات و مفرحات موجود ہیں۔
ہومیوپیتھ معالج جناب انور فراز صاحب کہتے ہیں کہ،
یہ مسئلہ نفسیاتی ہے، طب یونانی میں اسے مراق، مالیخولیا وغیرہ کہا جاتا ہے، ہومیو پیتهک میںاس کے لیے میڈیسن موجود ہیں۔
سواری کرتے ہوئے کار یا بس وغیرہ میں حالت خراب ہو تو دوا کوکولس (Coculus) ہے،یہ 30 یا 200 پوٹینسی میں لی جائے۔ اگر 30 میں لیں تو دن میں 3 یا 4 بار 4 گهنٹے کے وقفے سے۔ اگر 200 میںلیں تو ہفتے میں صرف 2 بار۔
وہ لوگ جن کو بند کمروں یا جگہوں میں خفقان کی شکایت ہوتی ہے اور یہ احساس شروع ہوجاتاکہ دروازہ اگر لاک ہوگیا تو کیا ہوگا؟ لفٹ میں پهنس جانے کا خوف جہاز میں بند ہونے کا ڈر ہوتا ہےان کی دوا نیٹرم میور 200
(Natrum Mur 200)
یا 1000 ہے، 200 کی ایک خوراک ہر 4 دن بعد کم از کم 3 ماہ تک لیں یا1000 کی ایک خوراک 15 دن میں ایک بار۔
یہاں کچھ فوبیاز کے نام بیان کردئے گئے ہیں اکہ اگر آپ کو کسی قسم کی شکایت ہے تو اس کےبارے میں جان سکیں۔
اندھیرے کا خوف-Fear of Darkness : Nyctophobia
کتوں کا خوف-Fear of dog: Cynophobia,
ہجوم کا خوف-Fear of crowd: Agoraphobia,
ھاسپٹل کا خوف-Fear of hospitals: Nosocomephobia,
پریگننسی یا بچے کی پیدائش کا خوف-Fear of pregnancy or childbirth: Tocophobia
کسی بیماری کا خوف-Tocophobia, Fear of definite disease: Monopathophobia,
موت کا خوف-Fear of death or dead things: Necrophobia,
خوابوں کا خوف-Fear of dreams: Oneirophobia,
سانپوں کا خوف-Fear of snakes: Ophidiophobia,
اونچی جگہوں کا خوف-Fear of height:Acrophobia,
اگر آپ بھی کسی قسم کے خوف یا کلسٹرفوبیا کے مرض میں مبتلا ہیں تو کسی ماہر نفسیات یاتجربہ کار ہومیو معالج سےمشورہ کیجئے اور مناسب علاج کے بعد اس خوف سے نجات پائیں۔
تحریر✍🏻
Sanaullah Khan Ahsan
#sanaullahkhanahsan
#ثنااللہ_خان_احسن
#claustrophobia
#کلوسٹروفوبیا
21/11/2022








کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں